ارنا رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ "حسین امیرعبداللہیان" نے ایک انٹرویو میں جوہری مذاکرات کی تازہ ترین صورتحال سے متعلق کہا کہ گزشتہ چار مہینوں کے دوران، پابندیوں کی منسوخی سے متعلق ایران اور امریکہ کے درمیان یورپی یونین کے نمائندے کے ذریعے پیغامات کا تبادلہ ہوا اور اب یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ "جوزف بورل" نے مختلف فریقین کے نقطہ نظروں کے مطابق ایک مسودے کو تیار کرکے بطور یورپی یونین کے کوارڈینیٹر کے ساری فریقین کو پیش کیا ہے جس کو تمام ارکین کے دارالحکومتوں میں جائزہ لیا جا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مذاکرات کا فریم ورک، ریڈ لائنز اور مذاکرات میں ہمارا مقصد واضح ہیں اور ماہرین کے ذریعے نقطہ نظروں کا جائزہ لینے کے بعد ہم نے اپنی تیاری کا اظہار کرلیا ہے تا کہ مقررہ وقت پر ایران، 4+1 اور امریکہ کے وفود بالواسطہ طور پر کسی بھی معاہدے کے نتائج کی پیروی کرنے کے لیے مزید تفصیلات کے حوالے سے ویانا میں مذاکرات کا سلسلہ جاری کرسکیں۔
امیر عبداللہیان نے کہا کہ محکمہ خارجہ، بطور مذاکرے کی ذمہ دار کے، بڑی سنجیدگی سے ایرانی قوم کے حقوق اور مفادات کی فراہمی کیلئے مذاکرات کا تعاقب کرے گی اور ہمارے لیئے بہت اہم ہے کہ ہونے والے معاہدے میں ہماری ریڈ لائنز پر پوری طرح توجہ دی جائے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ ہم کسی پائیدار، اچھے اور مضبوط معاہدے کے حصول کیلئے سنجیدہ عزم رکھتے ہیں اور اگر امریکی فریق حقیقت پسندانہ رویہ اپنائے اور ہونے والے مذاکرات میں لکچدار رہے تو کسی معاہدے کے حصول کا امکان ہے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ